
(ڈیمانسٹریشن میتھڈ(مظاہراتی طریقہ تدریس
جب آپ کسی کو کوئی نئی چیزسکھا رہے ہوں تواس کا مظاہرہ ان کی ذیادہ تر توجہ کھینچ لیتا ہے۔ یہ کارٹائر بدلنے سے لے کر کھانا پکانے تک کوئی بھی چیز ہو سکتی ہے۔ یہ بچے کے کتاب پڑھنے سے مختلف ہے،جہاں بچے کو تمام تر تصویر اپنیذہن سے بنانی پڑتی ہے، جبکہ مظاہرہ سے طالبعلم کے ذہن میں اس چیز کا نقشہ پختہ ہو جاتا ہے، جس سے تعلم بہت آسان ہو جاتا ہے۔ ایک تدریسی طریقے کے طو ر پر مظاہراتی طریقہ ، عام روایتی طریقہ تدریس کا عمدہ نعم البدل ہے جو کہ طلبا کو کر کے سیکھنے میں مدد دیتا ہے۔
یہ طریقہ کچھ مضامین جیسے سائنس وغیرہ کے لیے موزوں نہیں کیونکہ اس کے لیے بہت سے وسائل درکار ہوتے ہیں۔تاہم اس سے سائنس کے کچھ پرجیکٹ ضرور کیے جا سکتے ہیں۔ مثال کے طو ر پر پودے کی زندگی بارے سمجھاتے ہوئے ایک استاد بچوں سے کہ سکتا ہے کہ وہ ایک پودے کا بیج کاشت کریں اور پھر ہفتہ وار اس کی بڑھوتری کا مشاہدہ کریں۔ اس مظاہرہ سے بچے کاشت، اور پودے کی زندگی کی شروعات بارے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ ایسے میں یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ بچے سائنسی مہارتیں سیکھ جائیں۔ ایسے میں استاد کو چاہیے کہ بچوں کی حوصلہ افزائی کرتا رہے کہ وہ اپنے مشاہدات کا ریکارڈ رکھتا رہے۔
مظاہراتی طریقہ کا اختتام تمام عمل کی جامع وضاحت اور اس متعلق سوالات کے جوابات دینے سے ہوگا تاکہ طلباء کے تمام سوالات کی تشفی ہو سکے۔ اسی طرح سے بچوں کی حاصل کردہ سائنسی معلومات میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔
طریقہ کار
تمام تر طریقہ کار کو پانچ حصوں میں تقسیم کریں۔
۱۔ مظاہرہ اور وضاحت
یہاں پر کچھ نقاط دیے گئے ہیں جن کو استاد عمل میں لا سکتا ہے؛
سب سے پہلے مظاہراتی طریقے کے بارے تفسیلی تعارف دیں اور اپنے مظاہرے کے بارے میں بتایءں کہ آپ یہ کیسے اور کیوں کر رہے ہیں۔ یا
اپنے مظاہرے کو بغیر کسی وضاحت کے انجام دیں، اور بعد میں اس کی وضاحت کریں کہ آپ نے ایسا کیوں کیا ہے۔یا
جو کچھ آپ کرنے جا رہے ہیں اس کی وضاحت کریں اور پھر اسے سرانجام دیں۔
۲۔ طلباء کی کارکردگی اور استا د کی نگرانی؛
طلباء کی کارکردگی اور استاد کی نگرانی میں ایک ربط ہونا چاہیے۔ استاد کو چاہیے کہ وہ تمام عمل کے دوران اس بات کا مشاہدہ کرتے رہیں کہ طلباء کیا کر رہے ہیں اور دیا گیاکام کس طرح سے تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔
۳۔ جائزہ؛
مظاہرے کے اختتام پر ایک جائزے کے ذریعے تمام تر عمل کا احاطہ کیا جاتا ہے اور اس کا خلاصہ پیش کیا جا تا ہے۔ طلباء کی کامیابی اور ناکامی کا تناسب اس بات کا تعین کرتا ہے کہ آپ اگلا سبق شروع کرنے جا رہے ہیں یا پرانے سبق کی دہرائی ہو گی۔
مظاہراتی طریقہ کے فوائد:
۔اس طریقہ میں تعلم کسی بھی مجہول طریقے سا حاصل شدہ علم جس میں طالبعلم صرف سنتا ہے سے ذیادہ مکمل ہوتا ہے، چاہے وہ تعلم بہت سے مثالوں سے واضع کیا گیا ہو۔
۔ اگر مظاہراتی طریقے کا استعمال مناسب طور پر کیا جائے تو اس سے طلباء کے درمیانمظاہرے سے متعلق دلچسپی اور جوش بڑھ جاتا ہے اور ان کو ضروری مہارتیں سیکھنے میں مدد ملتی ہے۔