
پراجیکٹ میتھڈ
اس اپروچ کے تحت استاد اپنے بچوں کے دل اور دماغ کو مشغول کرکے ان میں گہرائی سے سوچنے کا ایک راستہ فراہم کرتے ہیں۔ اساتذہ لچک کے ساتھ بچوں کو تعلیم دیتے اور ان کے خیالات کو دھیان سے سنتے ہیں۔ اس طرح سے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
پراجیکٹ میتھڈ درحقیقت کیا ہے؟
پراجیکٹ میتھڈ اس وقت اُبھر کر سامنے آتا ہے جب بچے کسی خاص موضوع کے بارے تجسس کا اظہار کرتے اور سوالات پوچھتے ہیں۔ استاد بچوں کے سوالات کا فوری جواب دینے کی بجائے استاد بچوں کو ایسے تجربات سے گزارتا ہے جن سے گزر کر بچے اپنے سوالات کا جواب پا لیتے ہیں۔
مثال کے طور پراگر بچے اس بات پر حیران ہو رہے ہیں کہ جوتے کس چیز سے بنتے ہیں یا کیسے بنتے ہیں ، تو استاد ان کے لیے جوتے بنانے والی فیکٹری کی سیر کا انتظام کر سکتا ہے، جہاں پر ایک ماہر بچوں کے ان سوالوں کا جواب دے سکتا ہے۔ بچے اپنے سوالوں کے جوابات تلاش کرنے کے لیے ثانوی ذرائع جیسے کتابیں اور انٹر نیٹ استعمال کر سکتے ہیں۔ پراجیکٹ کی تفشیش بچوں کے فہم کو گہرائی فراہم کرتی ہے اور بہت سے ذیلی موضوعات کا احاطہ کرتی ہے۔ اسی وجہ سے پراجیکٹ مکمل ہونے میں کئی ہفتے بلکہ بچوں کی عمر اور دلچسپی کے لحاظ سے اس سے بھی ذیادہ وقت لے لیتے ہیں۔
آسان الفاظ میں بچے پراجیکٹ کی تفشیش سے پراجیکٹ بارے جاننے کی کوشش کرتے ہیں، ایسے میں اساتذہ تین مراحل میں ، پراجیکٹ کے آغاز سے اختتام تک بچوں کی مدد کرتے ہیں۔
پراجیکٹ اپروچ کا ڈھانچہ
پراجیکٹ کے پہلے مرحلے پراستاد اپنے تجربے کی بنیاد پر مختلف کہانیاں سنا کر بچوں کی دلچسپی کو اُبھارتا ہے۔ اور جیسے ہی بچے اس عنوان کے بارے اپنے فہم کا اظہار کرتے ہیں، مثال کے طو پر دریا، کاریں، کتے وغیرہ تو استاد اس عنوان بارے بچوں کے ذخریرہ الفاظ، دلچسپی، اور عنوان بارے کسی قسم کے شک اور کمی کو درست کرتا ہے تاکہ بچے عنوان بارے تفشیشی سوالات تیار کر سکیں۔
پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے میں جب پراجیکٹ شروع ہو جاتا ہے تو استا د بچوں کو بیرونی سیر کے لیے لے جاتا ہے، تاکہ بچے اپنے پراجیکٹ کے لحاظ سے بالغان جیسے کہ ماہرین، ویٹر، کسان، نرسوں وٖغیرہ سے معلومات حاصل کر سکیں۔ بچے ثانوی ذرائع کے طور پر مختلف کتابوں، ویب سائٹ، اور ویڈیو وغیرہ سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔ جیسے جیسے بچے اپنے عنوان بارے مزید سیکھتے ہیں وہ مختلف انداز سے اپنے علم کا اظہار اپنے ہم جماعتوں سے کرتے ہیں۔
پراجیکٹ کے تیسرے مرحلے پراستاد بچوں کو پراجیکٹ کے اختتام اور خلاصے بارے رہنمائی فراہم کرتا ہے تاکہ بچے اپنے حاصل کردہ علم کا اعادہ کر سکیں۔ بچے اپنے کام کو اپنے والدین، معاشرے کے دوسرے افراد، اور اپنے ہم جماعتوں کو دکھاتے ہیں۔
پراجیکٹ کا آخری مرحلے کا کام استاد کی طرف سے بچوں کی جانچ ہو تا ہے کہ اُنہوں نے کس حد تک موجودہ پراجیکٹ سے سیکھاہے۔ اس جائزے کے دوران پتہ چلے گا کہ بہت سے بچے عنوان بارے بنیادی حقائق سے واقفیت حاصل کر چُکے ہیں، کچھ بچوں نے اسی عنوان کے اور بہت سے پہلو دریافت کر لیے ہوں گے، اور کچھ بچے یہ جان چکے ہونگے کہ کچھ اشیاء کی تیاری میں کون سا مٹیریل استعمال ہوتا ہے۔ اور اسی پراجیکٹ کے دوران ایسا بھی ہوگا کہ کوئی بچہ اپنے ذاتی مقاصد جیسے کہ اعتماد کا حصول، وغیرہ حاصل کر چُکا ہوگا۔
پراجیکٹ میتھڈ کے فوائد
ایسے تمام کلاس رومز جہاں پر پراجیکٹ میتھڈ اچھے طریقے سے سرایت کر چُکا ہے، وہاں اساتذہ اور والدین کے مطابق بچے ذیادہ پر اعتماد طریقے سے سیکھی ہوئی چیزوں بارے بتاتے اور اس بات کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ ان میں سے کون سا کام کر سکتے ہیں یا کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ جب استاد بچے کے تجسس کو اُبھارتے ہیں اور ان کے سوال پوچھنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں توروزمرہ کے موضوعات بارے علم حاصل کرنا بچوں کے لیے بہت دلچسپ ہو جاتا ہے۔ اُن کی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ کسی بھی موضوع بارے تفشیش کرکے حقائق کو اپنے ارد گرد کے لوگوں سے شئیر کرتے ہیں۔
حوالہ جات:
۔ڈاکٹر سلویا ۔ سی۔ چارڈ(۲۰۰۹)، دی پراجیکٹ اپروچ: سِکس پریکٹیکل گائیڈز فار ٹیچرز
۔ بیگھیٹوآر۔ اے (۲۰۱۳)، فنڈامنٹلز آف کرییٹیوٹی: ایجوکیشن لیڈر شپ