
لیکچر میتھڈ
لیکچر میتھڈ ایک ایسا آسان طریقہ تدریس ہے جو تقریباً تمام سکولوں اور کالجوں میں استعمال ہوتا ہے۔ لیکچر میتھڈ کو اس کی آسانی اور بچوں کی ایک بڑی تعداد سے نمٹنے کے لیے بنیادی طریقہ تدریس کی حیثیت حاصل ہے۔ یونیورسٹیوں میں بھی یہی طریقہ تدریس استعمال ہوتا ہے کیونکہ وہاں ایک وقت میں ایک کلاس میں سینکڑوں طالبعلم ہو سکتے ہیں اور استاد کے لیے یہ آسان ہے کہ وہ اس طریقہ کے ذریعے بہت سے لوگوں سے خطاب کر سکتا ہے۔
تجاویز اور طریقۂ کار
۔ایک مؤثر لیکچر دینے کے لیے ضروری ہے کہ استاد اپنا لیکچر آہستگی سے شروع کرے اور پھر رفتہ رفتہ اس کی رفتار بڑھائے۔
۔ استاد کے لیے لازمی ہے کہ وہ لیکچر کے دوران ہر پانچ سے دس منٹ کے بعد ایک ہلکا سا وقفہ کرے تاکہ طالبعلمفراہم کی گئی معلومات کو اپنے اندر سمو سکیں اور مناسب نوٹس تیار کر سکیں۔
۔ لیکچر کے شروع کرنے سے قبل استاد کو چاہیے کہ وہ لیکچر کا ایک خاکہ طلباء کے سامنے پیش کرے اور ان کی سوالات پوچھنے کی لیے حوصلہ افزائی کرے۔
۔ لیکچر دیتے وقت ضروری ہے کہ استاد اپنی آواز پر مکمل کنٹرول رکھے، اور اُسے پتہ ہونا چاہیے کہ کہاں اس نے اپنی بات پر زور دینا ہے۔
۔ ایک اچھے لیکچر کی پہچان ہے کہ وہ جذبات، محسوسات، اور تخلیقی صلاحیتوں کو اُبھارے۔
لیکچر میتھڈ کے فوائد
لیکچر میتھڈ کے چند ایسے فوائد ہیں جنہوں نے اس کو ایک لمبے عرصے سے ایک معیاری طریقۂ تدریس کی حیثیت دے دی ہے۔
ذیل میں ان فوائد کی ایک فہرست دی گئی ہے؛
ٹیچر کنٹرول: استاد ایک مستند شخصیت کے طور پر لیکچر دیتا ہے، اور حاکمانہ انداز میں سبق کی سمت اور کلاس کی نہج کا خیال رکھتا ہے۔ نصاب کی ترتیب استاد کے ہاتھ میں رہتی ہے۔ معلومات کی فراہمی کی حد تک لیکچر مسلسل عمل کی شکل اختیار کر لیتا ہے اور استاد ہی اس بات کا فیصلہ کرتا ہے کہ اس نے کس طرح تعلیمی مواد بچوں تک پہنچانا ہے۔
نیا مواد: جب لیکچر معلومات کی وضاحت کے لیے ہوں تو بعض اوقات استاد اپنے تجربات بھی اس میں شامل کر دیتا ہے جس سے طلباء کو نئی معلومات کا انبار سمونے میں آسانی رہتی ہے۔
آسان: لیکچر میتھڈ تعلم کے عمل کو بچوں کے لیے نہائت آسان بنا دیتا ہے، جہاں طلباء کو صرف اپنے توجہ لیکچر پر مرکوز رکھنی ہے اور جہاں ضروری ہو نوٹس لینے ہیں۔ چونکہ اس طریقہ میں طلباء سے کوئی چیز شامل نہیں ہوتی،اس لیے یہ بڑی مقدار میں تعلیمی مواد طلباء تک پہنچانے کا سیدھا، صاف اور غیر پیچیدہ طریقہ ہے۔