
روایتی طریقہ ہائے تدریس
ٹیکنالوجی کی بے انتہا ترقی اور تعلیم کے ارتقاء کے باوجود روایتی انداز تدریس ہمیشہ درس و تدریس کا لازمی حصہ رہیں گے۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کہ جب لوگوں کو تخلیقی کام کے عوض انعام کا لالچ دیا جائے، جب تعلیم و تعلم کے ماحول میں مقابلہ بازی اور سماجی اونچ نیچ آ جائے، اور جب افراد اس بات سے واقف ہوں کہ ان کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے تو تخلیق کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ اس کے بر عکس تخلیقی صلاحیتیں ذیادہ پھلتی پھولتی ہیں جب افراد کو ایسا ماحول دستیاب کر دیا جائے جو اُن کی ذاتی دلچسپی ، لطف اندوزی، اور ترغیب کو اُبھارے۔ ۔ بگھیٹواینڈ کافمین(۲۰۱۳(