
وقت کی منظم منصوبہ بندی
نصاب کی منصوبہ بندی کا ایک اہم پہلووقت کی قدر ہے۔ وقت کی تقسیم نہائت احتیاط کے ساتھ اور آپ کے نصاب کے ادہاف، سبقی مقاصد، تعلمی حکمتِ عملی اور جائزہ جات کو مدِنظر رکھ کر کرنی چاہیے۔ ہم وقت کے عمدہ انصرام کے لیے قبل از وقت تیاری کا مشورہ دیتے ہیں۔ رہنمائی کے لیے یہاں ہم چند اقدامات کی نشاندہی کر رہے ہیں جن پر تقریباً تمام تر تجربہ کار اساتذہ کا اتفاق ہے؛
روزمرہ کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی
۔ اگر آپ کے سبق میں لیکچرز اور زہنی سرگرمیاں ہیں تو ان کا انتظام صبح کے اوقات میں کیا جائے۔ عملی سرگرمیوں کو دوپہر کے بعد، بعد از دوپہر ۲بجے سے ۴ بجے کے درمیان لوگوں توجہ مزکور کی صلاحیت میں کمی واقع ہوتی ہے، ایسے میں اُنہیں اضافی محرک کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اگر آپ کے لیے ممکن ہو تو ذہنی آزمائش اور ثقیل تعلیمی موضوعات کو وقفے وقفے سے پڑھائیں، اور ان وقفوں کو پڑھنے اور مشق کے درمیان تقسیم کریں۔
۔عملی سرگرمیوں کو مکمل کرنے کے لیے یقیناًذیادہ وقت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ تجربات کو مکمل کیاجا سکے۔ تاہم اسی وقت کے دوران انفرادی نشو و نما کے لیے انٹرویو اور مشاورت جیسے کام مکمل کیے جا سکتے ہیں۔ اس لیے ہو سکے تو ایک تجربے کی تکمیل کے لیے پورا دن صرف کر لیا جائے کیونکہ وقفوں کے درمیان بہت سا وقت ضائع ہو جاتا ہے۔ اس لیے ایک دن بہتر ہے بجائے اس کے کہ ہفتے میں یک گھنٹے کے حساب سے یہ کام چھ ہفتوں میں مکمل کیا جائے۔ گروپ کو اپنے ارتقاء کے عمل سے گزرنے کے لیے بھی وقت چاہیے۔ آپ ۔اپنے وقت کا انصرام اختتام سے شروعات کی طرف کے اصول پر کریں۔
۔تعلم اکثر سبق کے اختتام کے آخری ۱۵ فیصد حصے میں ذیادہ کار گر ہو جاتا ہے(بشرطیکہ آپ کے طلباء ذہنی اور جسمانی طور پر کہیں کھو نہ چُکے ہوں)، سبق کے اس حصے کی کارکردگی کم ہو سکتی ہے اگر آپ اپنے سبق کو تیزی سے ختم کرنے کی کو شش کریں۔
۔اگر ممکن ہو سکے تو اپنے تسلل میں خلل کو ضرور دھیان میں رکھیں۔ آپ لازمی طور پر اپنے طلباء کی توجہ کھو دیں گے اگر آپ اُن کے سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار نہیں یا اُن کے دلائل کی تشفی نہیں کرپاتے کیونکہ آپ پر اپنے سبق کو دیے گئے وقت میں ختم کرنے کا دباؤ ہے۔ آپ کو اپنے تعلمی مواد کو اہمیت کے اعتبار سے فوقیت دینی پڑے گی تا کہ بوقتِ ضرورت آپ غیر اہم مواد کو چھوڑ سکیں۔
۔ اپنے سبق کے تمام تر مراحل کی منصوبہ بندی قبل از وقت کر لیں اور ہو سکے تو سبق شروع کرنے سے پہلے اپنے تجربات کی روشنی میں اس کا اعادہ کر لیں۔
حوالہ جات: اتھرٹن۔ جے۔ ایس(۲۰۱۳) لرننگ اینڈ ٹیچنگ؛ شیڈولنگ