
نصاب کے مقاصد کی سمجھ بوجھ
کچھ لوگ پیدائشی استاد ہوتے ہیں اور کچھ لوگوں کو فنِ تدریس سیکھنا پڑتا ہے۔ تدریس ایک پیچیدہ عمل ہے، جس کو کھنگالنا، سمجھنا اور اس میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے۔ ایک اچھے استاد کے لیے نصاب کے مقاصد کا سمجھنا ضروری ہے۔ نصاب کا مقصد طلباء کو علم، مہارت، اقدار اور رجحانات فراہم کرنا ہے جو اُ نہیں عملی زندگی میں کامیابی سے ہمکنار ہونے میں مدد گار ثابت ہو۔
نصاب ایک ایسی اصطلاح ہے جسے کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے؛
۔اولاً ،یہ ایسے مواد کے لیے استعمال ہوتی ہے جو کہ تعلیم کے دوران لازمی قرار پاتا ہے۔
۔ دوئم، یہ ایسے اصول وضوابط کے لیے استعمال ہوتی ہے جو تعلیم و تعلم کے دوران رائج ہوتے ہیں۔
سوئم، یہ تعلیم و تعلم کے تمام عوامل کا احاطہ کرتے ہوئے ، تدریس کے کیا، کیسے اور کیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ مجموعی طور پر نصاب کی اصطلاح کا درس و تدریس کی تعلمی جہت کی بجائے تدریسی جہت کی طرف رجحان نمایاں رہتا ہے۔
مجموعی طور پر نصاب منظم ارادی مہارتوں کا مجموعہ ہے (علم، مہارت، اور رجحانات جو کہ اقدار کے طابع ہوں)، جو کہ متعلم کو ایک منظم تعلیمی نظام سے گزر کر حاصل کرنا ہوتی ہیں۔ ایک اچھا نصاب متعلم کی تعلیمی اور دیگر مہارتوں کو انمٹ ہنر کی شکل میں ڈھال دیتا ہے۔ اساتذہ نصاب کی ترویج کے ذمہ دار ہوتے ہیں اور اس کا ذیادہ تر انحصار درس و تدریس کے معیار، حکمتِ عملی ، سبقی مواد اور جانچ پر ہوتا ہے۔
اساتذہ کو ہمیشہ یہ بات مدِنظر رکھنی چاہیے کہ تعلیمی سر گرمیوں کے لیے وضع شدہ نصاب کے واضع اور قابل عمل مقاصد اور قابل پیمائش کارکردگی کا تعین ہونا چاہیے۔ یہاں ہے بات سمجھنا ضروری ہے کہ تعلیم نہ صرف علم وہنر کی ترویج کرتی ہے بلکہ یہ افراد کو تعلیمی درجات میں آگے بڑھنے اور انفرادی صلاحیتوں کو نکھارنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ بیریٹ و دیگر(۲۰۰۱)، کے مطابق ایک اچھے استاد اور نصاب میں تین خوبیوں کا ہونا ضروری ہے؛
۔ یہ بچوں کو اپنے طور پر سیکھنے کی نسبت ذیادہ تیزی سے سیکھنے میں معاون و مددگار ثابت ہو،
۔ جو کچھ بچے سیکھیں وہ نہ صرف اُن کے لیے بلکہ معاشرے کے لیے بھی کارآمد ہو،
۔ علم سکھانے کے لیے متشدد نہیں بلکہ مثبت طریقہ ہائے کار اپنائے گئے ہوں۔