
کلاس روم میں ہراساں کیے جانے کو کیسے رپورٹ کیا جائے؟
رپورٹس کے مطابق ہراساں کرنے کا مسئلہ سکولوں کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے، جس میں ہفتہ میں کم از کم ایک دفعہ ہراساں کیے جانے والے طلباء کی فیصد تعداد میں ۱۹۹۹ سے بتدریج اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔آج کل انٹر نیٹ نے بھی اس کمینگی کو ہوا دی ہے۔ انٹر نیٹ کی وجہ سے ہراساں کرنے والوں کو اپنے شکار کو تنگ کرنے کے بہت سے ذرائع مل گئے ہیں۔ ایسے طلباء جو اپنے سامنے کسی کو ہراساں ہوتے دیکھتے ہیں انہیں شائد پتہ ہی نہ ہو اس صورتحال میں کیا کرنا چاہیے، کس کو اس طرح کے واقعہ کی رپورٹ کرنے چاہیے، اور اگر وہ خود اس کا شکار ہیں تو کیا کریں۔ ایسی صورت حال میں فوری طور پر مدد حاصل کریں اور اس سے قبل کہ آپ اپنے دوستوں سے مشورہ کریں، جا کر اپنے کلاس ٹیچر کو اس کی رپورٹ کریں۔
اس مسئلہ پر خاموش نہ بیٹھیں اور اس پر اپنے والدین سے گفتگو کریں۔ اور اگر شکار کوئی اور ہے تو جب آپ اُسے ہراساں ہوتے پائیں تو اپنی مدد پیش کریں(جیسا کہ اس کی کتابیں پکڑ کر اُسے تھمانا)۔ اس مسئلہ پرکلاس روم میں کی جانے والی گفتگو اور سرگرمیاں طلباء کو ایسے مناسب رویوں اور عمل کے بارے مدد دیتی ہیں جو وہ ایسی صورت حال میں اٹھا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر صورت حال کے مطابق اور اپنی سہولت کے پیشِ نظر طلباء مندرجہ ذیل کو اپنا سکتے ہیں؛
۔ نجی طور پر آپ ایسے لوگوں کوجنہیں ہراساں کیے جانے سے ٹھیس پہنچی ہو ، ہمدردی اور تعزیت کے الفاظ پیش کر سکتے ہیں۔
۔ ہراساں کے جانے کے رویے کے بارے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے ہنسی مذاق، طنز یا افواہیں پھیلانے یا گپ شپ کا حصہ نہ بنیں۔
۔ ایسی صورتحال کو اپنے طور اکیلے ہی یا گروپ کی شکل میں سنبھالنے کی کوشش کریں(ہراساں کیے جانے والی بات کو ایک طرف چھوڑ کر اسے ٹھنڈا ہونے کے لیے کہیں۔