
سیکھنے کی مختلف حکمتِ عملیاں
سیکھنے کی کوئی مقررہ حکمتِ عملی نہیں ہے؛ ہر طالبعلم کا سیکھنے کا اپنا انداز ہے۔ مثال کے طور پر؛
۔ کچھ طلباء مضمون کو سمجھنے کے لیے تصاویر اور اشکال بناتے ہیں۔
۔ کچھ طلباء سوالات بناتے ہیں جن کو وہ مضمون کے مطابق جواب دے سکیں
۔ کچھ سبق کو کسی ایسی چیز سے جوڑتے ہیں جو وہ پہلے کر چکے ہوں، اور کسطرح سے وہ چیز کی گئی تھی۔
۔ کچھ یہ سوچنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ مضمون کے بارے پہلے سے کیا جانتے ہیں۔
۔ کچھ طلباء اپنے خیالات پراپنے دوستوں سے گفتگو کرنا پسند کرتے ہیں، جیسے کہ وہ کیسے جا رہے ہیں، اس مضمون سے ان کی کیا توقعات ہیں۔
۔ کچھ طلباء چیزوں کی بار بار مشق کرتے ہیں یہاں تک کہ اس میں مکمل مہارت حاصل نہ کر لیں۔
۔ کچھ طلباء تخلیقی خیا لات بناتے ہیں اور پھر انہیں اپنے مضمون سے جوڑتے ہیں تاکہ وہ اسے اچھے طریقے سے یاد رکھ سکیں۔
۔ کچھ طلباء مختصر نوٹ بنا کر سبق کو یاد رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور اہم نقاط کو لکھ لیتے ہیں تاکہ وہ انہیں دوبار ہ دیکھ سکیں۔
۔ کچھ طلباء وقت کے مطابق اپنی چیزوں کی منصوبہ بندی کرتے اور انہیں منظم کرتے ہیں۔ انہوں نے ہر مضمون کے لیے کچھ اہداف مقرر کر رکھے ہوتے ہیں۔
یہاں موئثر مطالعہ کے لیے کچھ حکمتِ عملیاں دی گئی ہیں؛
درست رویہ؛
سب سے پہلی چیز مطالعہ کے بارے مثبت رویہ اپنانا ہے۔ اگر آپ کا رویہ درست ہے تو آپ ذیادہ مستعدی سے معلومات کو سمجھ سکتے ہیں۔
۔ مطالعہ کے لیے درست حالات؛
بعض اوقات ماحول پڑھنے کے لیے مدد گار نہیں ہوتا، بعض اوقات ذہن شور یا نیند سے مخل ہو جاتا ہے۔ طلباء اپنے سیکھنے کے معیار کو بہتر بنا سکتے ہیں اگر وہ جانتے ہوں کہ ان کا دماغ کیسے کام کرتا ہے؛ دماغ اچھی طرح کام کرتا ہے ، جب؛
۔ یہ پر سکون ہو۔ نیند ہماری کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔
۔ یہ پانی کی کمی کا شکار ہے۔ پانی پینا دماغ کے برقی روابط کو بہتر کرتا ہے۔
۔ یہ بغیر کسی دباؤ کے ہے۔ جب یہ دباؤ کے اندر ہے تو یہ صرف فرار کا راستہ ڈھونڈھے گا نہ کہ ایسے معاملات جیسے کسی جریدہ کا پڑھنا یا کوئی اسائنمنٹ لکھنا۔
۔ یہ خود لطف اندوزی کرتا ہے۔ اس زاویے کا جانچنا ضروری ہے جو ہمارے سیکھنے کے عمل میں دلچسپی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔بعض اوقات اگر مضمون بذاتِ خود بورنگ ہے تو یہ تصورات کی دنیا میں چلا جاتا ہے۔
۔ اس نے کو ئی چیز بار بار دیکھی ہے۔ تھوڑی مقدار میں مگر کثرت سے کیا گیا کام کسی چیز کو سمجھنے میں ذیادہ مدد گار ہوتا ہے بجائے اس کے کہ اسے ایک ہی نشست میں سمجھنے کو کوشش کی جائے۔
اپنے لیے سمارٹ اہداف کا تعین کریں؛
آپ کے اہداف ہونے چاہییں؛
تزویراتی: یہ آپ کو اپنے اہداف حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
قابلِ پیمائش: آپ اپنے اہداف بارے بتا سکتے ہیں کہ آپ انہیں مکمل کر چکے ہیں
قابلِ حصول:آپ اپنے اہداف کو حاصل کر سکتے ہیں
حقیقی: یہ حالات کے مطابق ڈھل جاتے ہیں
مقررہ وقت پر ہونے والے: آپ کو ایک مقررہ وقت پر اپنے اہداف کو حاصل کرنا ہوتا ہے۔