
باہم/گروپ سٹڈی
باہم یا گروپ سٹڈی کی تعریف یوں کی جاسکتی ہے کہ یہ ایسا عمل ہے جس میں طلباء اکٹھے ایک ٹیم کی شکل میں کوئی سرگرمی کرتے ہیں۔ یہ ایک مشترکہ سرگرمی بھی ہو سکتی ہے جہاں گروپ کے افراد ایک ہی سرگرمی کے مختلف پہلو سرانجام دیتے ہیں مگر ان سب کا ایک مجموعی نتیجہ نکلتا ہے یا ایک ایسی سرگرمی جس میں گروپ کے تمام افراد تمام تر سرگرمی کے دوران اکٹھے کام کرتے ہیں۔ اس بات کا انحصار گروپ ممبران پر ہے کہ باہم پڑھائی کا عمل ایک طالبعلم کو آگے بڑھنے اور سیکھنے میں مدد دیتا ہے یا اسے راستے سے ہٹا دیتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مشترکہ طور پر پڑھنے والے طلباء ٹیسٹ کے دوران بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، خاص طور پر استدلال اور منطقی سوچ کی مہارت کا استعمال ان سے بہتر کرتے ہیں جو کہ ایسی مشترکہ مشقوں میں حصہ نہیں لیتے ہیں(جانسن اینڈ جانسن، ۱۹۸۹)۔
گرو پ سٹڈی طلباء کو اپنے ساتھیوں سے کسی موضوع پر گہرائی میں بات چیت ، معلومات اور علم کا تبادلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیکھنے کی مختلف حکمتِ عملیاں بھی ایک دوسرے سے شئیر کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ایک مضمون اکیلے پڑھنے میں مشکل یا بورنگ ہو سکتا ہے، لیکن اپنے دوستوں سے اس موضوع پر بات کرنے سے وہ آسان ہو جاتا ہے۔
گروپ سٹڈی /مشترکہ پڑھائی کے فوائد؛
حیلہ سازی سے بچنے میں مدد گار؛
اکیلے پڑھتے ہوئے ایک طالبعلم غیر متوجہ ہو سکتا ہے اور ٹیسٹ یا امتحان سے بچنے کے لیے ٹیسٹ سے قبل رات کی پڑھائی سے بچنے کے لیے مختلف حیلے بہانے بنا سکتے ہیںیا اپنی پڑھائی کو کلاس سے ایک دن قبل تک موخر کر سکتے ہیں۔ ایک سٹڈی گروپ میں شامل ہو نے سے طالبعلم حیلے بہانے کرنے سے بچ جاتا ہے۔ طلباء کو کوئی خاص سرگرمی کسی مخصوص وقت میں دوسرے طلباء کے ساتھ مل کر سر انجام دینی پڑتی ہے۔
تیزی سے سیکھنا؛
جب طلباء گروپ کی شکل میں کام کرتے ہیں تو ذیادہ معلومات اپنے اندر جذب کر سکتے ہیں۔ گروپ میں کام کرنے سے طلباء اکیلے کام کرنے کی نسبت ذیادہ تیزی سے سیکھتے ہیں۔ ایک گروپ میں کام کرنے والے طلباء خیالات کا تبادلہ کر کے، نظریات کی وضاحت کرکے اور مسائل کا حل تلاش کر کے ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔مثال کے طور پر کوئی ایسا باب ہو سکتا ہے جو کسی ایک طالبعلم کے لیے پریشان کن جبکہ دوسرے کے لیے آسان ہو۔ ایسے میں بجائے اس مشکل پر پریشان ہوکر وقت ضائع کرنے کے وہ طالعلم صرف سوال پوچھ کر ہی تیزی سے سیکھ سکتا ہے۔
مختلف نقطہء نظر؛
ہر طالبعلم کا سیکھنے کا اپنا انداز ہے۔ اکیلے پڑھنے سے آپ صرف ایک نقظہ نظر اپنا سکتے ہیں جب کہ گروپ سٹڈی کے دوران مختلف قسم کے نقطہ نظر اور حکمتِ عملیاں پر بحث ہوتی ہے، اس سے طلباء موضوع کا ایک نیا پہلو دیکھ پاتے ہیں جس سے انہیں مزید گیرائی سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ ایسے میں طلباء مختلف سوالات کرتے اور سُنتے ہیں تووہ مشاہدہ کرنا شروع ہو جاتے ہیں کہ ایک ہی موضوع پر ان پاس مختلف قسم کے نقطہ نظرآ جاتے ہیں۔
پڑھنے کی نئی مہارتیں اپنائیں؛
گروپ کی شکل میں پڑھنے سے طلباء ایک دوسرے کو دیکھ کر پڑھنے کے نئے نئے انداز سیکھتے ہیں۔ اس طرح سے طلباء پڑھنے کے بہت سے انداز کو کام کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ اس طرح کی مشترکہ پڑھائی میں طلباء کے نوٹ لینے اور اپنے آپ کو منظم رکھنے کے ہنر میں اضافہ ہوتا ہے۔
سیکھنے میں موجود خلیج کو پاٹنا؛
اپنے نوٹس کا دوسرے طلباء سے موازنہ کر کے آپ اپنے نوٹس کی درستگی کا تجزیہ کر سکتے ہیں، ان میں غلطیوں کو درست کر سکتے ہیں، اور بہتر انداز میں نوٹس بنانا سیکھ سکتے ہیں۔ اس سے آپ دوسرے طلباء کی بھی مدد کر سکتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں کی درستگی کر لیں اور پڑھنے کے نئے انداز سیکھ سکیں۔