
انٹر نیٹ کے ذریعے سیکھنا
کیا آپ کو یا د ہے کہ آخری دفعہ آپ کب کوئی نوٹ بنانے یا تحقیقی کام ، اسائنمنٹ یا کوئی کتاب لینے کسی لائیبریری میں گئے ہوں؟ ایک وقت تھا جب طلباء اپنے مضمون سے متعلق کتا ب لینے کے لیے لائیبریریوں کی طرف بھاگتے تھے۔ اور اگر ان کی مطلوبہ کتاب پہلے ہی کسی کو جاری کی جاچکی ہے تو انہیں اگلے ہفتے تک انتظار کرنا پڑتا تھا، جو کہ ان کے لیے کوفت کا سبب بنتا تھا۔ خیر یہ اس وقت تھا، آج اکیسویں صدی میں انٹر نیٹ نے سیکھنے کے عمل کو بہت آسان بنا دیا ہے۔ تمام قسم کا تعلیمی مواد انٹر نیٹ پر پایا جاتا ہے۔ ایسی بے شمار ویب سائٹ ہیں جہاں آن لائن کتابیں جیسے کہ ای بُکس ملتی ہیں۔ طلباء آسانی کسی بھی موضوع بارے آن لائن تحقیق، معلومات ، کاوشیں اور کتابیں وغیرہ حاصل کر سکتے ہیں۔
تعلیم حاصل کرنا اور اپنے آپ کو موجودہ حالات سے باخبر رکھنا آج کل بہت آسان ہے۔ اس لیے دوسروں سے آگے رہنے اور زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے بہتر ہے کہ آپ انٹر نیٹ کو مفید کاموں کے لیے استعمال کریں نہ کہ دوستوں سے گپ شب کرنے کے لیے، انٹر نیٹ پر موجود مواد کا مطا لعہ کریں۔ اچھی طرح سے سیکھنے کے لیے جتنا ذیادہ ہو سکے انٹر نیٹ پر تحقیق کریں۔
کیاآپ جانتے ہیں؟؟؟
۔ صرف ۱۰ فی صد طلباء پڑھائی میں مدد کے لیے لائیبریری سے کتابیں استعمال کرتے ہیں
۔ ۱۰۰ فی صد طلباء نے بتایا کہ وہ پڑھنے کے لیے وکی پیڈیا استعمال کرتے ہیں
۔ ۸۰ فی صد طلباء نے بتایا کہ وہ پڑھائی میں مدد کے لیے انٹر نیٹ پرسماجی روابط کااستعمال کرتے ہیں
۔ ۵۵فی صد طلباء نے بتایا کہ وہ اپنے پیپر میں مدد کے لیے آن لائن سروس استعمال کرتے ہیں۔