
رسوم و اقدار
کسی بھی ملک کے لوگوں کیثقافت اور اقدار ان کے عقیدہ، تاریخ، زبان اور ماحول کی عکاسی کرتی ہیں۔ ثقافتی انداز کسی بھی ملک کے بھر پور ثقافتی ورثے اور اقدار کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اقدار کے کئی اہم عناصر ہوتے ہیں۔ اس میں بہت سی رسمی عادات اور رسمی رویے شامل ہوتے ہیں۔ دوسرے اس میں لوگوں کی اجتماعی اور معاشرتی نوعیت جھلکتی ہے۔ اس سے حقیقتاً لوگوں کے جذبات میں ہلچل پیدا ہوتی ہے اور انہیں اپنے ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ یہ اس معاشر ے میں رہنے والے لوگوں کو شناخت فراہم کرتی ہیں۔ رسوم و اقدار وقت کے ساتھ ساتھ بدلتی رہتی ہیں مگر ان جڑیں اور ان کا جوہر ایک ہی رہتا ہے۔ یہ کسی بھی مخصوص ثقافت کی قدر اور طاقت کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم ہیں۔
پاکستان کی ثقافت، ہندوستان، مشرقِ وسطیٰ اور وسطی ایشیا سے متاثر ہے۔ پاکستان کیتمام صوبوں میں ثقافت ایک دوسرے سے بہت مختلف ہے۔ اسلام نے لوگوں کی ثقافتی زندگیکی تشکیل میں بہت اہم کردا ر ادا کیاہے اور لوگوں کو اپنی زندگیاں منظور شدہ طریقوں سے گزارنے کے لیے ایک بنیاد فراہم کی ہے۔
پاکستا ن کے لوگوں کی اکثریت اسلام اور اسلامی اقدار کی پیروی کرتی ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ کچھ مقامی اورغیرملکی اقدار بھی پاکستانی ثقافت اور ہماری روزمرہ کی زندگیوں کا حصہ بن گئی ہیں۔ان کی رسومات پاکستان کے مختلف حصوں میں ادا کی جاتی ہیں۔ پاکستان کے لوگ عام طور پر اقلیتوں کی اقدار کا احترام کرتے ہیں اور ان کے تہواروں میں مداخلت نہیں کرتے۔
اپنی ثقافت اور اقدار کا تحفظ ہمیں اپنے آباؤ اجداد کی اقدار کو قائم رکھنے میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ اندرونی تسلی اور سکون فراہم کرتا ہے۔ معاشرے جب بھی اپنی اقدار سے انحراف کرتے ہیں تو نقصان اُٹھاتے ہیں۔ کسی بھی ثقافت کے جوہر کو قائم رکھنا ضروری ہے تاہم ہم مفادِ عامہ میں اس میں ترمیم کر سکتے ہیں۔