برطانوی اسکولوں میں چینی طرز تعلیم کا منفرد تجربہ

برطانوی نوجوانوں کے ایک گروپ کو چینی اساتذہ سے تعلیم دلوانے کا ایک منفرد تجربہ کیا جائے گا جس میں اسکول کے طلبہ کو چینی طرز تعلیم کی تیکنیک کا استعمال کرتے ہوئے سکھانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس پروگرام کا مقصد چین کی غیر معمولی تعلیمی کامیابیوں سے سیکھنا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ شنگھائی نظام تعلیم دنیا بھر میں اتنا مقبول کیوں ہے۔
برطانوی اخبار ‘انڈیپینڈنٹ’ کے مطابق اس پروگرام میں 15 برس کے 50 نوجوان حصہ لیں گے جنھیں انگریزی، ریاضی اور سائنس کے مضامین چائنیز طرز تعلیم کے مطابق پڑھائے جائیں گے۔
یہ پروگرام اسی سال ‘بی بی سی’ پر دکھائی جانے والی ایک دستاویزی فلم کا حصہ ہے جس میں طلبہ کے ایک گروپ کو چینی اساتذہ کلاس میں پڑھائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تجربہ میں حصہ لینے والے طلبہ کی کارکردگی کی پیمائش اسی عمر کے دوسرے بچوں کے ایک گروپ کے ساتھ کی جائے گی جنھیں معمول کے مطابق پڑھایا جائے گا۔
چین تین بنیادی مضامین میں طلبہ کی کارکردگی کی پیمائش کرنے والے ادارہ ‘پیسا انٹرنیشنل’ کے ‘لیگ ٹیبل’ پر سب سے بہترین تعلیمی کارکردگی دکھانے والی قوم ہے۔
اس سے قبل جولائی میں برطانوی شہر اسٹیفورڈ شائر کے اسکولوں میں طلبہ کو چینی طرز تعلیم کا استعمال کرتے ہوئے ریاضی سکھانے کے لیے ایک پائلٹ پروگرام شروع کیا گیا تھا۔
اس پروگرام کے تحت ‘پینسلے کیتھولک کالج’ کو انگلینڈ کے 32 اسکولوں کے لیے ریاضی کا مرکز نامزد کیا گیا ہے جو اسکولوں کے ساتھ مل کر اس نئے خیال پر کام کررہا ہے جس کے تحت شنگھائی سے کئی اساتذہ شمالی اسٹیفورڈ شائر بلائے گئے ہیں جو اسکول کے عملے کی تربیت اور کلاس میں طلبہ کو ریاضی سکھانے میں مدد کر رہے ہیں۔
Source: Voice of America