اس بات سے قطع نظر کہ آپ کے پاس کتنی اچھی تدریسی حکمتِ عملیاں ہیں اور آپ کس قدر کامیابی سے انہیں اپنے طلباء پر لاگو کرتے ہیں، اگر آپ خود تدریس کے بارے مثبت رویہ نہیں رکھتے اور تدریس بارے پرجوش نہیں ہیں تو یہ تمام تر حکمتِ عملیاں بیکار ہیں۔ یہ جوش اور مثبت رویہ نہ صرف پڑھائے جانے والے مواد بلکہ آپ کے پڑھانے کے انداز میں بھی ہونا چاہیے۔ اوراس کا عکس آپ کے طلباء میں نظر آنا چاہیے۔ طلباء کو سیکھنے پر آمادہ اور متوجہ رکھنے کے لیے ایک استاد کو چاہیے کہ وہ اپنے مواد کو تخلیقی، با معنی اور آسانی سے سمجھ میں آنے والا بنائے۔ اس کے لیے ایک متوازن اور پیشہ وارانہ اپروچ کا ہونا ضروری ہے۔ اپنے طلباء کو جاننے کے لیے ہر قسم کی کوشش کریں۔ آپ کے طلباء اور آپ کے درمیان ایک مثبت تعلق طلباء میں مزید سیکھنے اور آمادگی کے ساتھ نہائت فعال انداز میں کلاس میں حصہ لینے پر آمادہ رکھتا ہے۔
اس سکیشن میں آپ کو ایسی بہت سی تجاویز اور رہنما اصول ملیں گے کہ کیسے آپ مختلف مضامین پڑھا سکتے ہیں اور کس طرح سے آپ انہیں طلباء کے لیے ذیادہ دلچسپ، سمجھ میں آنے والے اور آسان بنا سکتے ہیں۔
جسمانی سزا ایک ایسی سزا ہے جس میں جان بوجھ کر کسی غلطی کی وجہ سے، یا نظم و ضبط کو قائم رکھنے کے لیے …
مزید پڑھیں ۔۔۔۔