• Home
  • Exams
    • Exams
    • Punjab Text Book Board
    • Oxford University Press
    • The Educators
    • Allied School System
  • E News
    • Educational News
    • Technology News
    • Other News
    • تعلیمی خبریں
    • ٹیکنالوجی خبریں
    • دیگر خبریں
  • STUDENTS
    • Message for students
    • Online Resources
    • Share an event
    • Become a Volunteer
    • Students Magazine
    • Student Ambasadors
    • Scholarships
  • PARENTS
    • Message For Parents
    • Online Resources
    • Submit articles
    • Scholarships
  • TEACHERS
    • Message for Teachers
    • Online Resources
    • Submit your articles
    • Scholarships
  • INSTITUTIONS
    • Message for Institutions
    • Directory of Educational Institutes
    • Academic Disciplines
  • ABOUT
    • Our Mission
    • Frequently Asked Questions
    • Feedback & Suggestions
    • Login
    • Help
  • Sign Up for Zahanat
Login Help
Sign Up for Zahanat

Main sidebar

  • ‘فوربز’ کی نوجوانوں کی فہرست میں پاکستانی شامل
    May 9, 2015
  • تعلیمی تبادلہ پروگرام کے تحت 119 پاکستانی طلبا امریکہ میں پہنچ گۓ
    May 9, 2015
  • برطانوی اسکولوں میں چینی طرز تعلیم کا منفرد تجربہ
    May 9, 2015
  • تعلیمی کامیابی کے لیے صرف ذہین ہونا کافی نہیں: مطالعاتی جائزہ
    May 9, 2015
  • دو کم سن پاکستانیوں کی نمایاں کامیابی
    May 8, 2015

برطانیہ: غیر ملکی گریجویٹ طلبہ کی وطن واپسی کا منصوبہ

May 6, 2015

برطانوی یونیورسٹیوں سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے والے غیر ملکی طلبہ اپنے روشن مستقبل کے حوالے سے بہت پرعزم ہوتے ہیں۔ غیرملکی طالب علموں کی اکثریت کے لیے ڈگری مکمل کرنے کا مطلب وطن واپسی ہوتا ہے لیکن بہت سے طالب علم ایسے بھی ہوتے ہیں جو برطانیہ میں اپنا مستقبل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔

اگرچہ 2012 تک گریجویشن کے بعد غیر ملکی طلبہ کو مزید دو سال کا وقت دیا جاتا تھا لیکن پوسٹ اسٹڈی ورک ویز ے کے خاتمے کے بعد اب طالب علموں کے پاس ملازمت تلاش کرنے کے لیے اور اپنے اسٹوڈنٹ ویزا کو ورک ویزے میں تبدیل کرنے کے لیے چار ماہ کا قلیل وقت ہوتا ہے۔

 روزنامہ انڈیپینڈنٹ کے مطابق گذشتہ دنوں برطانوی وزیر داخلہ تھریسا مئے کی جانب سے ایک ایسا منصوبہ پیش کیا گیا جس میں انھوں نے غیر یورپی طالب علموں کو گریجویش مکمل کرنے کے بعد وطن  واپس بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق غیر ملکی طلبہ برطانیہ میں ملازمت تلاش کر سکتے ہیں لیکن ملازمت کی درخواست اپنے وطن واپس جانے کے بعد دیں سکیں گے اور ورک ویزے کے ساتھ دوبارہ برطانیہ میں داخل ہو سکتے ہیں۔

  اس منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے ناقدین کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے امیگریشن کے اہداف اس کی اقتصادی کامیابی کی کہانی کے لیے بڑا خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں جبکہ سالانہ ایک لاکھ تارکین وطن کے اہداف غیر ملکی طالب علموں کی تعداد کو کم کیے بغیر پورا  نہیں کیے جاسکتے۔

 علاوہ ازیں یونیورسٹیوں کی فنڈنگ اور مقامی طالب علموں کی فیس غیر ملکی طلبہ کی تعداد کے مفروضو ں پر مبنی ہوتی ہے لہذا تارکین وطن کی نقل مکانی کے اہداف پورے کرنے کی وجہ سے مقامی طالب علموں کو فیس میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اگرچہ قدامت پسند  جماعت ٹوری کی رہنما تھریسا مئے کے اس منصوبے کو فی الحال ٹوری کے قائدین کی جانب سے نامنظور کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ٹوری کے رہنما سر جیمز ڈائیسن کا کہنا ہے کہ برطانوی یونیورسٹیاں مالی طور پر بڑی حد تک غیر ملکی طلبہ پر انحصار کرتی ہیں۔

 انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ غیر ملکی طلبہ گریجویشن کے بعد یہاں قیام کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ گریجوٹ سطح کی ملازمت کریں جس میں ان کی سالانہ آمدنی 24,000 پونڈ ہونی چاہیئے۔

ہائر ایجوکیشن شماریاتی ادارے کی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ پوسٹ گریجویٹ کے بھارتی اور پاکستانی طلبہ کی تعداد گذشتہ سولہ برسوں میں پہلی بار کم ہوئی ہے۔ اس کے مقابلے میں دنیا کے دیگر میں ملکوں میں غیر ملکی طالب علموں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 2010سے 2013 تک برطانوی یونیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کرنے والے بھارتی طلبہ کی تعداد میں 49 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ 2013  کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی طالب علموں کی تعداد میں مجموعی طور پر 19 فیصد کمی ہوئی ہے۔

دریں اثناء، 2012 میں 120,000 طالب علم برطانیہ میں اسٹوڈنٹ ویزے پر داخل ہوئے تھے جن میں سے تقریباً تمام طالب علم رضا کارانہ طور پر واطن واپس لوٹ چکے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یونیورسٹیاں برطانوی معیشت کے لیے عظیم اثاثہ ہیں۔ روزنامہ ایف ٹی کے مطابق ایک گذشتہ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ گذشتہ پانچ  برسوں میں یونیورسٹیوں کی براہ راست شراکت سے مجموعی پیداوار میں ایک چوتھائی اضافہ ہوا ہے جس کا ایک اہم حصہ غیر ملکی طلبہ سے حاصل ہوتا ہے۔

ڈپارٹمنٹ فار بزنس اینڈ اسکلز کی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ غیر ملکی طلبہ سالانہ برطانوی معیشت میں 8 ارب پونڈ کا اضافہ کرتے ہیں جبکہ توقع ظاہر کی گئی تھی کہ 2025 تک یہ اعداد و شمار بڑھ کر 16.8 تک پہنچ سکتے ہیں۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانی ماہر قانون مختار احمد نے وائس آف امریکہ  سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے اگر غیر ملکی طالب علموں کو گریجویشن مکمل کرنے کے بعد وطن واپس جانے پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہو گی کیونکہ برطانیہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بہت سے قابل طالب علموں کو برطانوی فرموں کی جانب سے پہلے سے پر کشش ملازمتوں  کی پیشکش ہوتی ہیں جبکہ بہت سے با صلاحیت نوجوان یہاں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی کرتے ہیں جنھیں برطانیہ میں ملازمت کا تجربہ حاصل ہو جاتا ہے۔

لہذا ایسے باصلاحیت نوجوانوں کو وطن بھیجنا برطانوی معیشت کے لیے اچھا نہیں ہو سکتا ہے تو دوسری طرف وطن واپسی پر انھیں اچھی ملازمتیں مل سکتی ہیں لیکن ان کے لیے وہاں کام کا ماحول یہاں سے نسبتاً مخلتلف ہوتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹیوں میں غیر ملکی طلبہ پر زبان اور حاضری کی پابندیاں عائد کی گی ہیں ویسے بھی حکومت کی طرف سے بوگس کالجز بند کرنے کے بعد غیر ملکی طلبہ کو اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے اور یونیورسٹیوں کی بھاری فیس ادا کرنے والے طالب علموں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے جن میں بھارتی اور پاکستانی طلبہ کی تعداد قابل ذکر ہے جبکہ غیر ملکی طلبہ کو مقامی طالب علموں کے مقابلے میں ایک ہی کورس کے لیے ایک تہائی سے زیادہ فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امیگریشن کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے غیر یورپی طالب علم ایک آسان ہدف ہیں جنھیں یورپی یونین فریڈم آف لیبر کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔

Source: Voice of America 

Follow Zahanat

Like us on Facebook Zahanat.Official



Our Channel at VimeoZahanat



Our Channel at dailymotionZahanat




Zahanat.com

Zahanat.com is a self sustained project; a free online resource for Pakistan’s academic communities. It covers widely used curricula in Pakistan from class I to XII. We also provide career guidance, exam preparation, health & social well being tips to students. We do not receive any grants from any one nor do we follow any third party agenda. We value what is good for our students and country more than any gain or profit.

Get Involved

Zahanat.com provides a platform to socialize and engage in healthy extracurricular activities for students, parents and teachers
Students: Click to learn more
Parents: Click to learn more
Teachers: Click to learn more
Our aim is to engage individuals from all academic background and field of life.
Visit our FAQ Section to learn more about how can can participate.

Legal Policies

Terms and Conditions
Privacy Policy
Copyright Policy
Anti-Spam Policy
Linking Policy
Legal Disclaimer
These policies and disclaimers apply only to the Zahanat.com. Therefore, once you link to another site, you are subject to the policies of the new site.
Beta Disclaimer
This is the Beta launch, you may experience few shortcomings or technical issues. Team Zahanat!

Parents Account

Zahanat.com offers a 21st century parenting guide for better parenting by sharing knowledge of experts with you, parents can also create a free account at zahanat.com and can become part of progressive parents community.
Visit our Frequently Asked Questions Section to learn more about how to create parent account and related benefits.

Teachers Account

Zahanat.com has created a platform for the Teachers, where they can find various useful academic articles and online resources to polish their teaching skills. Teachers can create free account and opt to be part of National Teachers Directory.
Visit our FAQ Section to learn more about how to create account and related benefits.

SMS Verification

To ensure the safe and approved online interactivity of student at zahanat.com, we have developed & implemented the SMS Verification System, under this system, students are asked to Enter their parents / guardian Mobile Number, our system sends the account approval & verification code to the provided number to get authorization for account creation.
copyright 2015 Zahanat.com