
موئثر سمعی مہارتیں
موئثر سمعی مہارتیں
مستعد سامع ہونا بہت کم ہے خاص طور پر ایک ایسی کلاس میں جہاں کسی بورنگ موضوع پر کوئی لیکچر دیا جا رہا ہو۔ لیکن موئثر سننا زندگی کے ہر حصے میں نہائت ضروری ہے۔ سکول میں مستعد سامع ہونے کا مطلب ہے غلطی کے کم امکانات اورگھر پروقت کا کم ضیائع۔ موئثر سماعت آپ کی افادیت میں اضافہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کلاس میں موئثر سمعی صلاحیت آپ کو کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔
موئثر سمعی مہارت پیدا کرنے کے لیے آپ کو کافی کام بھی کرنا پڑتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی آزمودہ تراکیب ہیں جو آپ کے ایک مستعد سامع بننے کی صلاحیت میں اضافی کرتی ہے۔
موئثر سننے کے لیے تجاویز:
درج ذیل میں موئثر سمعی مہارتوں میں مدد گار چند تجاویز دی گئی ہیں؛
۔ استا د سے نظر ملا کر سنیں ؛
لیکچر سننے کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو شخص بات کر رہا ہے آپ اس نظری ملاپ قائم کریں۔ نظری ملاپ موئثر مواصلاتی جزو کی حیثیت رکھتا ہے، چاہے یہ سننا ہو یا بولنا۔ سنتے وقت تمام کاغذات، کتابیں، فون اور اسی طرح کی دوسری توجہ ہٹانے والی چیزیں ایک طرف کرکے سننے پر توجہ دیں۔
۔ اپنے ذہن کو پُرسکون رکھیں مگر مستعدرہیں؛
کلاس میں ذہنی طور پر حاضر رہیں۔ لیکچر کے دوران توجہ کا بٹ جانا بہت آسان ہے، پس منظر میں کو ئی بھی کام یا شور آپ کی توجہ ہٹا سکتا ہے، اکثر یہ ہوتا ہے کہ گو کہ آنکھیں مقرر پر مزکور ہوتی ہیں مگر دماغ کہیں اور کھویا ہوتا ہے۔ اپنے آپ کو پرسکون رکھیں، کلاس میں دماغی طور پر حاضر رہیں اور استاد کے الفاظ کی طرف غور کریں۔
۔ اپنے دماغ کو کُھلا رکھیں؛
نتائج پر چھلانگ لگائے بغیر سنیں، اپنے دماغ کو کھلا رکھیں مگر فقروں کو نہ پکڑیں۔ بعض اوقات آپ سمجھتے ہیں کہ آپ اس سے ذیادہ جانتے ہیں، مگر آپ کو پہلے سننا چاہیے کہ استاد کیا کہہ رہا ہے۔
۔تصور میں لائیں کہ استاد کیا کہہ رہا ہے، اور الفاظ کو غور سے سنیے؛
اپنے دماغ کو اجازت دیں کہ وہ جو معلومات آپ کو فراہم کی جا رہی ہیں ان کا تصویری خاکہ بنائے۔ چاہے یہ ایک حقیقی تصویر ہو، یا تجریدی تصورات کا مجموعہ، اگر آپ متوجہ رہیں گے تو آپ کا دماغ تمام حواس کو چست بنا کر ضروری کام کر لے گا۔ اگرسننے کا دورانیہ ذیادہ ہو تو اہم الفاظ اور اصطلاحات پر توجہ دیں اور انہیں یا د رکھنے کی کوشش کریں۔
۔ استاد کو مت ٹوکیں؛
ہم سب مختلف رفتار سے بولتے اور سوچتے ہیں۔ اگر آپ باقی کلاس کی نسبت تیز رفتار سوچنے والے، اور چست بات کرنے والے ہیں، تو اپنے آپ کو تھوڑا سست کرلیں اور غور سے سنیں کہ کیا پڑھایا جا رہا ہے۔
۔ کوئی بھی وضاحت طلب بات پوچھنے کے لیے استاد کے رکنے کا انتظار کریں؛
جب آپ کو کسی بات کی سمجھ نہ آ رہی ہوتو یقیناًآپ کو مقرر سے پوچھنا چاہیے کہ وہ اس کی وضاحت کرے، مگر ایسے میں مقرر کو ٹوکنے کی بجائے اس کے وقفہ کے لیے رکنے کا انتظار کریں۔
مناسب سوال پوچھیں؛
ہمیشہ ایسا مناسب سوال پوچھیں جو لیکچر کے بارے میں آپ کے فہم میں اضافہ کا باعث بنے۔
۔استاد کو باقاعدہ اپنے تاثرات سے آگاہ رکھیں؛
اگر آپ کو استاد کی کسی بات کی سمجھ نہیں آ رہی ، یا استاد کا طریقہ تدریس �آپ کے لیے ٹھیک نہیں ہے، تو استا سے بات کریں۔ استاد کو اپنے تاثرات سے آگاہ کریں تاکہ وہ آپ کو سمجھانے کے لیے کو ئی بہتر حکمتِ عملی اپنا سکے۔
۔ جو نہیں کہا گیا اس کی طرف بھی توجہ دیں۔ بے زبان اشارات کی طرف توجہ دیں؛
ایک شخص کے رو برو، آپ جوش و خروش، یا بوریت، یا اکتاہٹ کو باآسانی آنکھوں کے تاثرات ، منہ کے زاویے، اور کندھوں کے جُھکاؤسے جان لیتے ہیں۔ یہ ایسے اشارات ہیں جن کو آپ نظر انداز نہیں کر سکتے۔جب آپ سن رہے ہیں تو یاد رکھیں کہ الفاظ پیغام کا صرف ایک حصہ ہی پہنچا پاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو جسمانی حرکات و سکنات جیسے بے زبان اشارات کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔