
سیکھنے کی لیے سیکھنا
کیا کبھی ایسا ہوا کہ آپ پوری کلاس یا پریزینٹیشن میں بیٹھے ہوں اور آپ کو پتہ چلے کہ آپ نے کچھ نہیں سیکھا؟ شائد آپ کا انسٹرکٹر آپ کو شامل کرنے سے قاصر رہا، یا شائد آپ سننے کے موڈ میں نہیں تھے۔ ٹھیک ہے تو آئیں پھر اس کے بارے بات کریں۔ آپ اپنی تمام زندگی سیکھتے رہتے ہیں۔ مگر کیا آپ نے کبھی اس بات کو سنجیدگی سے سوچا ہے کیسے سیکھا جائے؟ آخر اس کا مطلب کیا ہے؟ چلیں میں اسے اس طرح لیتا ہوں، کہ انسٹرکٹر بول رہا ہے اور آپ سامنے بیٹھے نوٹس لے رہے ہیں، مگر اس ہر گز یہ مطلب نہیں کہ آپ سیکھ رہے ہیں۔
آپ میں سے کتنے ہیں جنہوں نے سیکھنے کا مطلب جاننے کے لیے وقت صرف کیا ہو، یا یہ جاننے کی کوشش کی ہو کہ آخر سیکھنے کا عمل کیسے واقع ہوتا ہے؟ اگرچہ ہم میں سے بہت سے لوگ عام فہم میں جانتے ہیں سیکھنے سے کیا مراد ہے، مگر اس میں بھی بہت سے قیاس موجود ہیں۔استا داکثر یہ قیاس کر لیتے ہیں کہ چونکہ وہ پڑھا رہے ہیں اس لیے طلباء سیکھ بھی رہے ہوں گے۔طلباء یہ قیاس کر لیتے ہیں کہ چونکہ انہوں نے متن پڑھ لیا ہے، اور حقائق کو ازبر کر لیا ہے، اس لیے انہوں نے کوئی چیز سیکھ لی ہے۔ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔
سیکھنے کو سیکھنا میٹا کوگنیشن کہلاتا ہے، جو کہ ایسی مہارتوں کا مجموعہ ہے، جس سے آپ اس بات سے آگاہ ہو جاتے ہیں کہ سیکھنا کیسے ہے، اور کیسے اپنے سیکھے ہوئے کا تجزیہ کرنا ہے۔ تاکہ ان مہارتوں کو اپناتے ہوئے ہم بہتر انداز میں سیکھ سکیں۔ ایک ایسی دنیا جہاں پر ایسی سکھلائی کی ضرورت ہے جو زندگی بھر ساتھ چلے، لوگوں کو ایسی نئی اور بہتر حکمتِ عملیاں مل جائیں جو ان کے لیے ایک ایسا تحفہ ثابت ہوں جو ہمیشہ کے لیے ہو۔ اس سے مراد متعلم کی اپنے علم اور سمجھنے کی صلاحیت کی خود کار آگاہی بھی ہے کہ وہ کیسے اپنے تعلمی طریقہ کو منظم کر کے استعمال میں لا سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر ممفورڈ (۱۹۸۶) کہتا ہے، کہ ایک موئثر مینجرایسا شخص ہو سکتا ہے جو جانتا ہو کہ سیکھا کیسے جا سکتا ہے۔اس کے نزدیک یہ ایسا شخص ہے جو سیکھنے کے تمام مراحل سے واقف ہے اور اس بات سی آگا ہ ہے کہ اس بارے اس کی اپنی حکمتِ عملی کیا ہے۔ ایک ایسا شخص جو سیکھنے کے عمل میں موجود رکاوٹوں کی نشاندہی کر کے ان پر قابو پا سکتا ہے، اور جو سیکھنے کے عمل کو کام سے ہٹ کر کام پر سیکھنے کی صور ت میں ڈھال دیتا ہے۔
آسان الفاظ میں ایک طالبعلم اس وقت بہت بہتر سیکھتا ہے، جب وہ؛
۔ اپنے آپ کو جانتا ہے۔ اپنے سیکھنے کی صلاحیت سے واقف ہے
۔ جانتا ہے کہ ماضی میں سیکھنے کا کون سا طریقہ کار گر رہا ہے
۔ اور جانتا ہے کہ کس مضمون میں اس کی دلچسپی ذیادہ ہے۔