
نقصِ بصارت
تمام طلباء کی دیکھنے کی صلاحیت مختلف ہوتی ہے۔ تاہم یہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی کلاس میں ایسے بچے ہوں جن کی نظر کمزور ہو۔ ایسے بچوں کو مخصوص عینک یا دوسری کسی ایسی چیز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اگرچہ ایسا ہونا بہت مشکل ہے کہ آپ کی کلاس میں کوئی بچہ مکمل اندھے پن کا شکار ہو، مگر یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ آپ کو اپنا سبق پڑھانے کا انداز ایسے بچوں کے لیے تبدیل کرنا پڑے جو ٹھیک سے دیکھ نہیں پاتے۔
نقصِ بصارت کا شکار بچوں سے نمٹنا:
۔ درسی کتب اور تجارتی کتابوں کے کچھ حصے ٹیپ ریکارڈر کی مدد سے ریکارڈ کرلیں تاکہ بچے انہیں ہیڈ فون لگا کر سن سکیں۔
۔ تختہ سیاہ کا استعمال کرتے ہوئے سفید چاک کا استعمال کریں اور موٹی لکیریں کھینچیں۔ اس کے علاوہ جو کچھ آپ لکھ رہے ہیں اُسے اونچی آواز میں پڑھتے بھی جائیں
۔ نقصِ سماعت کی طرح نقصِ بصارت کا شکار بچوں کو کلاس کے آگے والے حصے میں بٹھانا ضروری ہے۔
۔ اپنی ہدایات کو زبانی بھی واضع طور پر بتائیں
۔ ایسی کسی اصطلاح کے استعمال سے اجتناب کریں جو بچوں کو نظر پر زور ڈالنے والی ہو، جیسے وہاں یا اس طرح کا جیسی اصطلاحات کا استعمال ٹھیک نہیں ہے
۔ ایسے بچوں کو ان بچوں کا ساتھی بنائیں جو اس میں ان کی مدد کرسکتے ہوں۔