
نقصِ سماعت
خصوصی بچوں میں مختلف قسم کا نقصِ سماعت پایا جا سکتا ہے، اور یہ معمولی نقصِ سماعت سے لے کر مکمل بہرے پن تک ہو سکتا ہے۔ معمولی نقصِ سماعت والے بچوں کی نسبتمکمل طور پر بہرے بچوں کا تناسب بہت کم ہے-
اس کاا نحصار بچے کی معذوری کی سطح پر ہے، ایسے بچے جو نقصِ سماعت کا شکار ہیں، ان میں قوتِ گویائی بہت کم یا بالکل نہ ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ ایسے میں وہ اشاروں کی زبان میں بات کریں گے۔ معیاری اشاروں کی زبان کی اپنی گرامر اور اپنی الفاظ کی ترتیب ہے۔ ٹیکنالوجی میں ترقی کے باعث ایسے بچے جو بہرے ہیں وہ بھی حقیقی وقت میں بولے جانے والے الفاظ کو ایک سکرین پر پڑھ سکتے ہیں۔
نقصِ سماعت کا شکار بچوں کو پڑھاتے وقت ایک استاد کو بہت احتیاط برتنی پڑتی ہے، کیونکہ بچے ان کے ہونٹوں کی جنبش دیکھ رہے ہوں گے اور اشاروں کی زبان میں سمجھنے کی کوشش کر رہے ہوں گے، ان سے بات کرتے وقت بالکل واضع ہوں تاکہ وہ آسانی سے اس کی تشریح کر سکیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے آپ کا چہرہ دیکھ سکیں اور غیر ضروری طورپر اِدھر اُدھر حرکت کرنے سے باز رہیں، اپنی نارمل آواز میں نارمل رفتار کے ساتھ اپنی بات کریں، اپنے ہونٹوں، منہ یا کتابوں کے ذریعے زاویے بنانے کی کوشش نہ کریں۔
نقصِ سماعت کے شکار بچوں سے نمٹنا:
۔ بچوں کو لکھی ہوئی یا تصویری ہدایات جاری کریں
۔ کسی بھی عملی سرگرمی کو خود کر کے دکھائیں۔ آپ یا کلاس کا کوئی اور طالبعلم یہ کر سکتا ہے
۔ نقصِ سماعت کے شکار بچوں کو کلاسے کے آگے ایسی جگہ پر بٹھائیں جہاں پر وہ آپ کو اور تختہ سیاہ کو با آسانی دیکھ سکے
۔ بہت سے نقصِ سماعت کے شکار بچوں کو ہونٹوں کی حرکت پڑھنا سکھایا جاتا ہے، کلاس سے خطاب کرتے وقت اپنے الفاظ کو واضع ادا کریں لیکن اس پر بہت ذیادہ زور ڈالیں، اور براہِ راست نقصِ سماعت کے شکار بچوں کو طرف یا ان کی سمت میں دیکھیں
۔ بچوں کو مختلف قسم کے حسی تجربات سے گزاریں، اور بچوں سے کہیں کہ وہ اپنے سیکھنے کے مزید طریقے بھی استعمال میں لائیں
۔ نقصِ سماعت کے شکار بچوں کو معمول سے زیادہ وقت دیں کہ وہ اپنا جواب دے سکیں۔ تحمل کا مظاہرہ کریں
ََ ۔جہاں کہیں ممکن ہو ٹھوس اشیاء جیسے ماڈل، تصویریں، حقیقی نمونے اور سیمپل وغیرہ استعمال کریں۔ جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں اس کا مظاہرہ ٹھوس اشیاء کو چھو کر بھی کریں