
جذباتی عارضہ میں مبتلا بچے
کچھ بچوں کو دوست بنانے میں مشکلات ہوتی ہیں، کیونکہ ان میں سماجی تعلقات کو فروغ دینے کی مہارتوں کی کمی پائی جاتی ہے۔ ایسے بچے یا تو دوسرے لوگوں سے بہت خوف ذدہ ہوتے ہیں یا وہ دوسرے لوگوں یا سکول سے جڑنے میں خوف محسوس کرتے ہیں۔ وہ ہمیشہ خاموش، شرمیلے اور عموماً عام حالات میں ناخوش رہتے ہیں یا بعض اوقات عام حالات میں بھی غیر مناسب رویے کا اظہار کرتے ہیں۔ ایسے طلباء کو جذباتی عارضہ میں مبتلا سمجھا جاتا ہے، جن کی تشریح تعلمی معذوریوں کا شکا ر بچوں کے ایکٹ میں یوں کی گئی ہے، ۔۔۔ایک ایسی حالت جس میں بچے مندرجہ ذیل میں سے ایک یا ایک سے بڑھ کر خصوصیات کا ایک لمبے عرصے تک موجود ہونا ، ایسے بچوں کی تعلیمی کارکردگی کو بہت متاثر کرتا ہے۔
۔ ایسی تعلمی معذوری جسکی ذہنی، حسی، یا صحت کے پیرائے میں تشریح نہیں کی جا سکتی۔
۔ اپنے ساتھیوں یا اساتذہ سے تسلی بخش سماجی روابط بنانے کی صلاحیت کا نہ ہونا۔
۔ عام حالات میں بھی غیر مناسب طرزِ عمل اوراحساسات کا اظہار۔
۔عام طور پر ناخوشی یا افسردگی کا طرزِعمل
۔ سکول یا ذاتی عناصر سے منسلک خوف یا دوسری جسمانی علامات کے ظاہر ہونے کا رجحان
(کوڈ آف فیڈرل ریگولیشن، ٹائیٹل ۳۴، سیکشن۳۰۰۔۷(چ)(۴)(ی))
جذباتی عارضے میں مبتلا بچے عموماً اکھڑ، عدم متوجہ، سوچوں میں گم، اور تبدیلی کے خلاف مزاحمت کا اظہار کرتے ہیں۔وہ کلاس روم کے قواعدوضوابط کی پرواہ نہیں کرتے۔ بعض اوقات وہ جارحانہ طرزِ عمل اور کم درجہ کی خود اعتمادی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہیں دوست بنانے اور گروپوں میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
اگرچہ آپ سے توقع نہیں کہ آپ ان طلباء کی تمام تر جذباتی مشکلات کو کم کر سکیں، آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے، کہ اس سے طلباء کی اپنے مسائل بارے حل کی کوششوں پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ جذباتی عارضے
جذباتی عارضے میں مبتلا بچوں سے نمٹنا:
درج ذیل میں آپ کے کمرہء جماعت کے لیے کچھ رہنما اصول دیے گئے ہیں؛
۔ استاد کے لیے ضروری ہے کہ ایسا ماحول مہیا کریں جس میں بچے ذیادہ حوصلہ افزائی محسوس کریں۔ جذباتی عارضے میں مبتلا بچو ں میں احساس ذمہ داری پیدا کریں۔ انہیں کسی منصوبے کا چارج تفویض کر دیں۔
۔ بچے سے پوچھیں کہ کیا اس کے ذہن میں کوئی ایسی سرگرمی ہے جو وہ کرنا چاہتے ہیں، ان سے بات چیت کریں اور کلاس کی ایکٹیوٹی میں حصہ لینے پر ابھاریں۔
۔ انہیں کلاس کے سامنے بلائیں اور ان سے ان کی دریافتوں اور کہانیوں بارے سنیں، اور جہاں تک ممکن ہو ان کی تعریف کریں۔
۔ وقتاًفوقتاًکلاس روم میں مناسب طرزِعمل بارے بات کریں، بچوں سے اس بات کی توقع نہ رکھیں کہ وہ ستمبر میں بنائے گیے قواعد مئی میں یاد رکھیں گے۔تمام سال ان کی یاد داشت کو تازہ کرتے رہیں۔
۔ جذباتی معذوریوں کا شکار بچے ایسے پروگرام سے ذیادہ مستفید ہوتے ہیں جس میں سرگرمیاں مستقل نوعیت کی ہوں۔ آپ یقیناً اپنے تمام طلباء کے لیے ایک متنوع تعلیمی پروگرام چلانا چاہیں گے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ آپ کو اپنی کلاس کے لیے بھی ایسا پروگرام چاہیے جس کے آپ اپنے جذباتی معذوری کا شکار بچوں کی مدد بھی کر سکیں۔
۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کلاس میں نشستوں کا انتظام درست ہے اور کوشش کریں کہ جذباتی معذوری کا شکار بچہ کسی باتونی بچے کے پاس نہ بیٹھا ہو۔
۔ سرگرمیوں کو مختصر رکھیں اور کوشش کریں کہ طلباء کو فی الفور ان کی کارکردگی بارے بتائیں۔