
دماغ اور بچوں کی جسمانی نشو ونما
دماغ کی نشوو نما پیدائش سے کافی عرصہ پہلے ہی شروع ہو جاتی ہے اور یہ نشوو نما اور پختگی کا عمل زندگی بھر چلتا رہتا ہے۔ زندگی میں پیش آنے والے واقعات جو آپ کے دماغ کی صورت گری کرتے ہیں اس میں معلومات کو ذخیرہ کرنے اور نئی مہارتیں سیکھنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ دماغ کی نشوو نما کا تعلق سیکھنے سے بھی ہے تاہم ان میں بنیادی فرق نشوو نما کی رفتار ہے۔
دماغ پختگی کی نسبت عمر کے ابتدائی سالوں میں ذیادہ کمزور ہو تا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ذیادہ تر سیکھنے کا عمل بچے کی نشو و نما کے ابتدائی سالوں میں ہوتا ہے اور ذیادہ عرصہ تک رہتا ہے۔ مگر اسی دوران وہ بہت سے دماغی نشو و نما کے مسائل کا شکار بھی ہو سکتے ہیں اگران کا ماحول غیر صحتمند اور گھٹن ذدہ ہے۔ اسی طرح سے جسمانی نشو ونما کو مختلف حصوں میں بانٹا جا سکتا ہے، جیسا کہ متحرک، علمی، سماجی اور جذباتی نشوو نما۔ ہر حصے کے اپنے نازک مراحل ہیں۔ ان مراحل کی نشو ونما بچے کے ارد گرد کے ماحول غذائیت سے لیکر ترغیب تک پر منحصر ہوتے ہیں۔ صحتمند اور ترغیبی ماحول بچے کی اچھی نشو نما میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، اور اس سے بچے کی زندگی صحت مند اور خوش کن بن جاتی ہے۔