بچوں کے لیے باغبانی

میرے علم کے مطابق ہمارے ملک میں کوئی ایسا رسالہ یا جریدہ نہیں ہے جو براہ راست بچوں میں باغبانی اور پودوں سے محبت کے لیے اپنا ایک صفحہ بھی مختص کرتا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ آج کے بچے کل کی رہنما نسل ہیں، ایسے میں یہ والدین اور ان لوگوں کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنا کچھ شوق باغبانی اور پودوں سے محبت اپنے بچوں میں بھی منتقل کریں۔
بچے اکثر سکول کی کسی اسائنمنٹ کے بعد گھر میں اپنا چھوٹا سا باغیچہ لگانا چاہتے ہیں، اور اکثر ان کے اس درخواست کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اگر درخواست منظور کر بھی لی جائے تو ان کو ایسا قطعہ زمین دیا جاتا ہے جو بےکار ہو اور جس میں کوئی چیز نہ اگ سکے۔ اگر بچہ باغبانی میں دلچسپی ظاہر کرے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ اس بارے میں سیکھنا چاہتا ہے۔ ایسے میں والدین کو چاہیے کہ وہ بہترین قطعہ زمین اپنے بچے کے لیے تیا ر کروائیں اور اس کو اپنے شوق کی تکمیل کے لیے ہر قسم کی سہولت فراہم کریں۔ باغیچے میں پھل پھول لگانے کے لیے اس کی رہنمائی کریں کیونکہ زمین کے بہتر نہ ہونے ، موسمی یا دیگر وجوہات کی بنا پر اگر بچے کے لگائے ہوئے پھل پھول نہ اگے تو اسے سخت مایوسی ہوگی جوشائد اسے ہمیشہ کے لیے باغبانی کے شوق سے دور کر دے۔
بچے اکثر بے چین رہتے ہیں، وہ ہر چیز کا نتیجہ اسی وقت دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ جو پودے بچے لگائیں ان میں ابتدائی طور پر بہت خوشنما پھول نمودار ہوں۔ اس سے بچوں کا جوش و جذبہ اور سنسنی بڑھے گی۔ اور وہ مزید پھول اگانے پر بضد ہوں گے تاکہ وہ ان پھولوں کی بڑھوتری کے تمام مراحل کا مشاہدہ کر کے جان سکیں کہ ان بیجوں سے کس رنگ کے پھول اگیں گے۔ ایسے وقت میں انہیں سمجھائیں کہ کچھ پھل پھول ایک سال کے بعد اگیں گے۔ پودوں میں بچوں کی دلچسپی بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ انہیں باغ میں کے جا کر نئے اگنے والے پھول دکھائیں۔ انہیں پودوں اور پھولوں کے نام بتائِں۔ ایسے میں یہ بھی کوشش کریں کہ آپ انہیں عام استعمال کے نام بتائیں۔ اگر آپ اس پھل یا پھول کے نام سے جڑی کو ئی کہانی جانتے ہیں تو ضرور بچوں کو بتائیں۔ بعد میں آپ پودوں کے سائنسی یا نباتاتی نام بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ بچوں کو پودوں کے بارے میں مختلف قسم کی کتابیں لا کر دیں، جن میں پودوں کی بہت سی تصاویر ہوں تاکہ بچے آسانی سے ان پودوں کو شناخت کر سکیں۔ اس سے بچوں میں اپنے جیب خرچ کا کچھ حصہ پودوں کے بیج لانے میں صرف کرنے کی حوصلہ افرائی ہو گی۔ آپ انہیں مقامی نرسری یا باغیچہ سے مختلف پودے خریدنے پر بھی آمادہ کر سکتے ہیں۔
باغبانی میں تجربے اور دلچسپی بڑھنے کے ساتھ بچے اپنے پودے اگانے اور ان کو بیج یا کٹننگ کے ذریعے بڑھانے کے بارے سوچیں گے، اس طرح وہ اپنے چھوٹے سے باغیچہ کو ایک باقاعدہ نرسری کا روپ دے سکتے ہیں، یا اپنا ایک ایسا کھیت بنا سکتے ہیں جہاں وہ پودوں کی افزائش بارے تجربات کر سکیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم اور ہمارے بچے آنے والے وقت میں ایک ہرے بھرے ما حول میں زندگی گذاریں تو ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں میں باغبانی کا شوق اجاگر کریں۔