ایک ’حقیقی‘ ال نینو کا خطرہ ہے

سائنسدانوں کا کہنا ہے استوائی بحرالکاہل میں پہلی مرتبہ ال نینو کے ایسے موسمی اثرات نظر آ رہے ہیں جن کی وجہ سے قحط اور سیلاب آ سکتے ہیں۔
آسٹریلیا کے بیورو آف میٹیورولوجی نے کہا ہے کہ یہ ایک بڑا واقعہ ہو سکتا ہے۔
ایسا سمندر کے درجہ حرارت میں کمی بیشی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ال نینو ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس میں دنیا بھر میں انتہائی موسم لانے کی صلاحیت ہے۔
امریکی سائنسدانوں نے پہلے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ ال نینو آ چکا ہے لیکن اس وقت اسے ’کمزور‘ بتایا گیا تھا۔
آسٹریلوی سائنسدان کہتے ہیں کہ اس کے نمونوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ستمبر کے بعد زور پکڑے گا، لیکن اس وقت یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ وہ کتنا زور دار ہو گا۔
بیورو آف میٹیورولوجی میں ماحولیات کی مانیٹرنگ اور پیشنگوئی کے شعبے کے مینیجر ڈیوڈ جونز نے رپورٹروں کو بتایا کہ یہ حقیقی ال نینو ایفیکٹ ہے، اور یہ کمزور نہیں ہے۔‘
’آپ کو پتہ ہے کہ جب بھی شدت کی پیشنگوئی کی جاتی ہے تو اس میں تھوڑا بہت شک رہ جاتا ہے، لیکن ماڈلز کو مکمل طور پر دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ یہ ال نینو کا ایک بڑا واقعہ ہے۔‘
گذشتہ برس کے ریکارڈ یافتہ درجہ حرارت کے بعد ال نینو کی توقع کی جا رہی تھی لیکن ایسا ہوا نہیں۔
پانچ برس پہلے آنے والے ال نینو کی وجہ جنوب مشرقی ایشیا میں کم مون سون، جنوبی آسٹریلیا، فلپائن اور ایکواڈور میں قحط، امریکہ میں برفانی طوفان، برازیل میں گرمی کی لہر اور میکسیکو میں شدید سیلاب تھا۔
ال نینو بحر الکاہل کا گرم ہونا ہے جو کہ ماحول اور سمندر کے پیچیدہ چکر کے نتیجے کا ایک حصہ ہے۔
Source – bbc urdu