حادثے کے بعد ایئر بس پیداوار بند نہیں کرے گی

ایئر بس گروپ کے چیف ایگزیکیٹیو نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی سنیچر کو سپین میں ہونے والے حادثے کے باوجود اے 400ایم فوجی طیارے بناتی رہی گی۔
اے400 ایم کے ٹیسٹ فلائٹ کے دوران گرنے سے ایئر بس کے چار ملازم ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔
حادثے کے بعد پیرس میں اس کمپنی کے شیئرز 4.5 فیصد گر کر 60.54 یورو پر آ گئے تھے۔
تمام اے 400ایم کی پروازیں روک دی گئی ہیں لیکن ایئر بس کا کہنا ہے کہ وہ منگل کو ہونے والی تجرباتی پرواز جاری رکھے گا۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کو ملنے والے ایک خط کے مطابق کمپنی کے چیف ایگزیکیٹیو ٹام اینڈرز نے کہا ہے کہ تجرباتی فلائٹ جاری رہے گی تاکہ ہم اپنے گاہکوں، فضائیہ، کو بتا سکیں کہ ہم اس زبردست جہاز پر مکمل اعتماد کرتے ہیں اور پروگرام اور اس کی ترسیل کے لیے اتنے ہی مخلص ہیں جتنے پہلے تھے۔
ٹام اینڈرز نے عملے سے کہا ہے کہ وہ دوپہر کو ہلاک ہونے والے دو پائلٹوں اور دو انجینیئروں کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کریں۔
اے400ایم کو 20 ارب یورو (22.3 ارب ڈالر) کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا تاکہ یورپ کے نیٹو پارٹنرز کو فوجی اور انسانی بنیادوں کی کارروائیوں میں بڑے جہاز تک آزادانہ رسائی دی جا سکے۔
لیکن اس کو تاخیر اور لاگت کے مسائل رہے ہیں۔
یورپی حکومتوں نے 2010 میں اس پراجیکٹ کو مزید پیسے دیے تھے۔ لیکن گذشتہ سال تکنیکی مسائل کی وجہ سے مزید تاخیر ہوئی، جس کی وجہ سے اس کی انتظامیہ کو بدلنا پڑا۔
فروری میں ایئر بس نے بتایا کہ اے400ایم میں تاخیر کی وجہ سے 551 یورو کی اضافی لاگت آئی ہے۔
تجزیہ کار بیرینبرگ نے خبردار کیا ہے کہ مزید تاخیر ایئر بس گروپ کی اے400ایم کو برآمد کر کے منڈیوں میں فروخت کرنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو سکتی، جو کہ ان کے بقول جہاز کے پیسے بنانے کا واحد طریقہ ہے۔
حادثے میں تباہ ہونے والا طیارہ ترکی کو دیا جانا تھا اور یہ اپنی پہلی پرواز پر تھا جب وہ سپین کے شہر سیول کے سان پیبلو ہوائی اڈے کے ایک میل شمال میں گر گیا۔
سپین نے کہا ہے کہ اس نے دو فلائٹ ریکارڈر برآمد کر لیے ہیں۔
Source – bbc urdu