کیرئیر کی مشاورت اور رہنمائی کی اہمیت

ایک طالب علم کی زندگی صرف تعلیم حاصل کرنے، یا اس کے بعد ایک انتہائی اعلی تنخواہ پر کام حاصل کرنے کے بارے میں نہیں ہے. یہ اس کی ذاتی ترقی کے بارے میں بھی ہے. یہ طلباءکے اپنی شخصیت، صلاحیتوں، پسند، ناپسند کی کھوج کا ایک سفر ہے کہ کیسے وہ اپنے آپ کو مختلف پیشہ وارانہ راستوں کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ مشاورت کا عمل بچوں کو اپنے تعلیمی عرصہ کے دوران اپنی زات کی کھوج لگانے میں مدد دیتا ہے تاکہ جب وہ کسی کالج کا انتخاب کریں تو وہ اپنے پیشہ بارے ذیادہ علم رکھتے ہوں۔
جب تعلیم کے میدان میں بہت سی ترجیحات موجود ہوں، اعلی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو تو ہو سکتا ہے کہ طالبعلم درست تعلیمی یا پیشہ وارانہ مہارت کے انتخاب کے راستے میں گم ہو کر رہ جائے۔ ثانوی سکول کی حد تک تو طلبا کو یہ تک نہیں پتہ ہوتا کہ انہیں اعلی ثانوی تعلیم کے لیے اپنی صلاحیتوں کی روشنی میں کن مضامین کا انتخاب کرنا ہے، کہاں پیشے کا انتخاب۔ بعض اوقات طبا مضامین کے انتخاب میں اپنے والدین، رشتہ داروں یا پھر اپنی پسندیدہ مثالی شخصیت کی پیروی کرتے ہیں۔
بعض اوقات طلباء وسیع پیمانے پر مشتمل تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ جانے بغیر کہ کس طرح سے یہ تعلیم بعد میں ان کی زندگی اور پیشہ سے منسلک ہونے جا رہی ہے۔ دوسروں کے اثر کے علاوہ بھی بہت سے عوامل طباء کے انتخاب پر اثرانداز ہوتے ہیں، مثال کے طور پر جذباتی اور مالی دباو، جذباتی عدم استحکام، یا خود کی کھوج میں ناکامی۔
اس مرحلے پر مشاورت بہت اہم ہو جاتی ہے کیونکہ مشیر مضامین طلباء کی رہنمائی کر سکتا ہے کہ بچوں کی شخصیت، اہداف، صلاحیتوں، پسند ، ناپسند اور معذوری کی روشنی میں کون سا تعلیمی یا پیشہ وارانہ راستہ ان کے لیے ذیادہ موزوں ہوگا۔ مشیر ہر بچے کو اس کی انفرادی حیثیت میں دیکھتا ہے اور یہ لوگ اس حد تک تربیت یافتہ ہوتے ہیں کہ کسی کے مشاغل سے ہی اس کی شخصیت بارے جان جاتے ہیں۔