کیا آپ کے بچے کاسکول بیگ درست ہے؟

کتابوں سے لیکر ورزش کے جوتوں اور ورزش کے جوتوں سے لیکر کل کے لنچ تک ہر چیز سے ٹھنسا ہوا آپ کے بچے کا سکول بیگ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ پائیے ایسے بیگ جو زیادہ دیر تک چلنے کے لیے بنے ہیں اور کیسے انہیں ایڈجسٹ کر کے آپ ایک مکمل طور پر فٹ بیگ کی شکل دے سکتے ہیں؟
کوئی بھی والدین یہ نہیں چاہتے کہ ان کا بچہ اپنے کندھوں پر اتنا بوجھ برداشت کرے، لیکن ہر صبح ان کا بچہ وہی بھاری اور غیر آرام دہ بیگ لے کر سکول کے لیے روانہ ہوتا ہے۔
شعبہ اطفال کی امریکی اکیڈمی نے سفارش کی ہے کہ ایک بچے کو روزانہ اس کے جسم کے وزن کے دس سے بیس فیصد سے ذیادہ وزن اپنی کمر پر نہیں لادنا چاہیے۔ اور بیگ کی ڈوریاں کمر سے نیچے نہیں لٹکنی چاہییں، بیگ میں گم چیزیں، پھٹا ہوا کپڑا اور ٹوٹی ہوئی زپ بچے کی کمر کو چھیل سکتے ہیں۔ مگر چند ایڈجسٹمنٹس کر کے آپ اپنے بچے کے بیگ کو آرام دہ بنا سکتے ہیں۔
بچے کے سکول بیگ کو کیسے ایڈجسٹ کیا جائے؟
آپ جانتے ہیں کہ کپڑوں کی بات پر فٹنگ ہی سب کچھ ہے، اور یہی بات سکول بیگ پر بھی صادرہوتی ہے۔ اس سے پہلے کہ آپ کا بچہ سکول کے لیے نکلے، آپ گڈ ہاؤس کیپنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے ان کے ماہر کی دی گئی ان تجاویز پر عمل کرنے کی کوشش کریں؛
آپ اس کے کپڑے کی بات آتی ہے تو فٹ سب کچھ ہے کہ پتہ، اور ایک ہی بیگ کے لئے سچ ہے. آپ کے بچے کے اسکول کے لئے بند کر کے سربراہ سے پہلے، گڈ ہاؤس کیپنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے ان کے ماہر کی تجاویز کی کوشش کریں
J بیگ کے پٹوں کو سخت کریں تاکہ بیگ کا وزن کمر کے نچلے حصے پر رہے۔
J کمر اور کندھوں کے پٹوں کو ایک ساتھ جوڑیں تاکہ بیگ کا وزن تمام اطراف میں برابر تقسیم ہو جائے اور بچے کے کندھوں پر کم وزن پڑے۔
J سکول سے پتہ کریں کہ کیا آپ بھاری کتابیں اور اضافی کاپیاں ہوم ورک کے لیے گھر پر رکھ سکتے ہیں، تاکہ آپ کے بچے کو ہر رات انہیں گھر میں اکھاڑنا پچھاڑنا نہ پڑے۔ اگر آپ کا بچہ کندھے پر بیگ لٹکانے کے بعد آگے کو جھکتا ہے تو اس کا بیگ بھاری ہے۔
ایک بہترین بیگ کیسے خریدیں؟
نیا بیگ خریدتے ہوئے ڈیزائن کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔ آئیے دیکھیں کہ کیسے آپ ایک بہترین ڈیزائن کا انتخاب کر سکتے ہیں؛
J بچے سے کہیں کہ وہ سٹور کے اندر ہی بیگ کو پہن کر دیکھے۔ اگر بیگ کمر کے نچلے حصے پر ایڈجسٹ نہیں ہو پا رہا تو اس کا سائز غلط ہے اوریہ آرام دہ نہیں ہو گا.
J اس بات کا دھیان رکھیں کہ بیگ کے پٹے خمدارہوں اور کندھوں والے، چھاتی اور دھڑ کے پٹوں پر اسفنج لگا ہوا ہو۔
J بیگ کو کھول کر دیکھیں کہ کیا آپ کا بچہ آسانی سے اس میں جھانک کر چیزیں تلاش کر سکتا ہے۔
J ایسے بیگ دیکھیں جو سخت میٹیریل جیسے بلسٹک اور رپسٹاپ نائیلون کے بنے ہوئے ہوں۔ اس بات کو دھیان میں رکھیں کہ بیگ کی زندگی بہت مشکل ہوتی ہے اسے غیر ارادی طور پر اچھالا جاتا ہے، لاتیں ماری جاتی ہیں، ادھر اُدھر پھینکا جاتا ہے اور اگر بیگ کا میٹیریل کمزور ہے تو وہ یہ سب برداشت نہیں کر پائے گا۔
J بیگ کے زپر کا ٹوٹنا بیگ کی زندگی کے خاتمے کے مترادف ہے- اور اب اس کی تبدیلی کے لیے مزید رقم خرچ کرنے پڑے گی۔ اس لیے ایسا بیگ خریدیں جس کے زپر کے ساتھ زپ کو کھولنے والی پٹی لگی ہوئی ہو یا پھر اسے خود لگائیں تاکہ آپ کے بچے کو بیگ کھولنے میں آسانی ہو، زپر پر کم دباو آئے اور وہ ٹوٹنے سے بچ سکے۔
J ہر سال سکول شروع ہونے سے قبل ہی اپنے بچے سے کہیں کہ وہ بیگ پہن کر دیکھے۔ نیو یارک کے ایک ہسپتال میں مخصوص سرجری اور کھیلوں کی ادویات کے ماہر ڈاکٹر جورڈن میٹزی کا کہنا ہے کہ "بچے ۸ سے ۱۶ سال کی عمر کے دوران تیزی سے بڑھتے ہیں اس لیے جو چیز انہیں اس سال پوری ہے ہو سکتا ہے کہ اگلے سال پوری نہ آئے۔